انجمن اسلام ہال میں’’میڈیا اور مسلمان ‘‘ موضوع پر افتخار اسلام اور معین الدین نصراللہ کا سنسنی خیز اظہار
Symposium: Media and Muslims - For how long will we be the punching bags? |
بیلگاوی: (ع۔ صمدخانہ پوری ؍ ایس این بی)
جھوٹ کو مسلسل بولا جائے تو سچ کا گمان پیدا ہوتا ہے۔جھوٹے پروپگنڈے کو الیکٹرانک میڈیا پر اس قدر اچھالا جا رہا ہے کہ دنیا والے من گھڑت کو حقیقت سمجھنے پر مجبور ہو تے جارہے ہیں۔یہ سب ایک سوچی سمجھی گہری سازش ہے جس کو مسلمانوں کو گہرائی کے ساتھ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ہماری سب سے بڑی نادانی یہ ہے کہ ہم نے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ نہیں رکھا ہے اور میڈیا کی چال سے بے خبر اس دلدل میں پھنستے جارہے ہیں۔ہمارے سامنے جو کچھ کہا جا رہا ہے ،اسی کو ہم نے حققیت اور سچ سمجھ لینا شروع کردیا ہے۔جب بھی کوئی خبر نشر ہوتی ہے یا سوشل میڈیا پر پھیلا دی جاتی ہے اس کی تحقیق تلاش اور جستجو کرنے کے بجائے طیش دکھانے میں ہم پیش پش رہنے لگے ہیں۔یہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بند سازش ہے جس کے تحت بڑے پیمانے پر میڈیا والوں نے جھوٹ کو سچ بنانے کے منصوبے کے تحت ہندوستانی مسلمانوں کو کو نفسیاتی طور پر کمزور کرنے کے لئے انفارمیشن جنگ چھیڑ دی ہے۔
یہ بات یہاں انجمن اسلام ہال میں گلوبل پیس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن ،بیلگاوی کی طرف سے ’’میڈیا اور مسلماں ‘‘موضوع پر افتخار اسلام اور معین الدین ابن نصراللہ نے کہی ہے۔ جی پی آر ایف کی طرف سے پچھلے پندرہ روز سے چلے اسلامک سمر کیمپ کے اختتامی اجلاس میں کامیاب طلباء کو انعامات سے نوازنے کے بعد عوامی جلسہ سے یہ دونوں مخاطب تھے ۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن سے کیا گیا جبکہ پہلے مقرر کی طور پر احمدآباد سے تشریف لائے آئی سی جی ایف کے بانی معین الدین نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف میڈیا کو ہتھیار بنا کر غلط اور بے بنیاد حقایق کو پیش کرکے بڑے ہی منظم پیمانے پر انفارمیشن جنگ چھیڑ دی گئی ہے ۔ مسلمانوں کو انہوں نے مشورہ دیا کہ اس سے نالاں اور خوف زدہ ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے ۔ جھوٹ بحر حال جھوٹ ہی ہوتا ہے اس کی حیات بہت مختصر ہوتی ہے جبکہ سچائی ببانگ دہل اپنا لوہا منوا لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چند من گھڑت خبریں دی جاتی ہیں اور اس کے ذریعہ مسلمانوں میں انتشار اور خوف زدگی کا ماحول بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ کسی کی بھی ایسی خبر پر اعتماد نہ کریں۔
گلوبل پیس اور ریسرچ فاؤنڈیشن ،بیلگاوی کے بانی مقرر افتخار اسلام نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کے مسئلہ کی آڑ میں مسلم خواتین کی جھوٹی ہمدردی جتائی جارہی ہے جبکہ خود میڈیا اس بات کا اعتراف کررہا ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بڑھ رہا ہے ۔ ہندؤوں کی بنسبت مسلمانوں میں طلاق کی شرح بہت ہی کم ہے ۔ اگر مسلمان طلاق کے پیچھے ہوتے تو آبادی کا تناسب اس قدر نہ بڑھتا ۔
اجلاس میں سامعین کے سوالوں کی تسلی بخش جوابات بھی دئے گئے ۔ انجمن ہال اس پروگرام کے سننے والوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔
In the digital version of the sport, you utilize an digital display screen either on your gadget or in your native casino. Some of these roulette machines, particularly these in offline casinos, have automated protection towards any bets positioned simultaneously. For occasion, you won’t be able to|be capable of|have the ability to} wager equal sums on opposite colours. When you make such a wager, you get a warning message that prevents you from placing more bets for a few of} seconds. Make positive you know the principles of the sport before you 카지노 사이트 play, or else you might risk getting banned.
جواب دیںحذف کریں